Blessings Out of Blastings -URD
”کیونکہ تُو صادِق کو برکت بخشے گا۔
اَے خُداوند! تُو اُسے کرم سے سِپر کی طرح ڈھانک لے گا۔(زبور 5:12)”
خدا کے لوگوں کی زندگی میں اکثر یہ سلسلہ دیکھنے کو ملتا ہے۔ جس طرح جیساکہ قریط روان میں نالہ سوکھ گیا اور اچھا وقت ختم ہو گیا۔ اور صارپت میں جب ہر طرح کی فراوانی تھی اور اب الیشع کے لیے یہ سب ختم ہو چکاتھا۔ وہ موسم جب ہر چیز کثرت سے تھی ختم ہو چکا تھا۔ اور افسوسناک واقعہ یہ پیش آتا ہے کہ بیوہ کا بیٹا مر جاتا ہے۔ اور وہ اپنا غصہ خدا پر اور ایلیاہ پر نکالتی ہے۔ (1 سلاطین17:17-24)۔
خدا کے لوگوں کے لیے یہ غیر معمولی ہے کہ وہ دھماکے سے برکات پاتے ہیں اور پریشانیوں کے بعد برکات کا سلسلہ جاری ہوتا ہے۔ اکثر اوقات بڑی فتح، بڑی آزمائش کے بعد ہی حاصل کی جا سکتی ہے۔ میں نے اِس کا تجربہ 1987میں کیا تھا جب ہم نے اپنی کلیسیاء کی بنیاد رکھی تھی۔ خدا نے ہمیں ہر طرح سے برکت دی تھی جس طرح کے ایک کلیسیاء کو برکت ملنی چاہیے۔ 28لوگوں نے پہلی میٹنگ میں شرکت کی جو کہ ایک ہوٹل میں ہوئی تھی پھر اگلے ہی ہفتے ممبران میں اضافہ ہوا اور وہ 60ہو گئے اور اِسی طرح ایمانداروں کی جماعت میں اضافہ ہوتا گیا۔ میں لوگوں سے صبح میں دوپہر میں اور رات میں ملتا تاکہ وہ روحانی طور پر ترقی کریں اور بڑھیں۔ لیکن 1989میں مجھے سخت نمونیا ہو گیا اور میں سخت بیمار ہو گیا۔ میں صرف بستر پر لیٹا رہتا تھا۔ خدا مجھے چھپا رہا تھا۔ جیسا اُس نے ایلیاہ کو چھپایا تھا۔ اور اُس نے مجھے ایسی جگہ پر رکھ دیا تھا جو کہ بہت ہی خاموش اور پر سکون تھی۔ اور جہاں میں خدا کی آواز سن سکتا تھا۔ اُس نے مجھے سکھایا کہ میں دوسروں کی خدمت تب ہی کر سکوں گا جب میں خدا کی خدمت کروں گا۔ اُس نے مجھے سکھایا کہ میں اپنی طاقت سے کچھ نہیں کر سکتا۔ لیکن خدا کی طاقت کی بدولت میں سب کچھ کر سکتا ہوں۔ خدا ہمارے بُرے حالات اور دھماکوں اور بریشانیوں کی بدولت ہمارے لیے برکات اور فضائل تبھی لے کر آئے گا جب ہم اُس کی آواز ہر وقت سنیں گے۔
٭ دُعا:
اے قادرِ مطلق خدا میں تیرا شکر ادا کرتا ہوں کہ تو نے آج مجھے یہ یاد دلایا ہے کہ زندگی کی مشکلوں اور مصائب کے وقت میں بھی تو مجھے برکت دیتا ہے اور اپنی نعمتوں سے نوازتا ہے۔ اے خداوند آج کی نعمت اور برکت کی تلاش کرنے میں میری مدد اور راہنمائی فرما۔
مسیح ہمارے خداوند کے وسیلے سے میں یہ دُعا مانگتا ہوں۔
آمین۔
Facing a Crossroads – URD
تے جے خداوند دی پوجا اوہدی وڈیائی تہانوں بھیڑی لگدی اے تے اَج دے دن ہی تسی جہدی پوجا تے وڈیائی کرنا چاہندے اوہ اوہنوں چن لوؤ۔ بانہویں اوہ دیوتا ہوون جنہاں دے پوجا تہاڈے پیو دادا، وڈے دریا دے اوس پار کردے سُن یافیر اموریاں دے دیوتا جنہاں دے وطن وچ تسی وسدے رہیے ہو۔ ہن رہی میر تے میرے ٹبر دی گل تے اسی تے اپنے مالک خداوند دی پوجا تے وڈیائی کراں گے(یشوع24:15)”
سلاطین دی پہلی کتاب دے اٹھارویں باب وچ اسی ویکھنے آن پئی بنی اسرائیل اک چوہرستے تے کھلوتے سن۔ اوہناں نے خدا نوں اوہلے کر چڈیا سی اوہ خدا نوں ویکھ ہی نہیں سکدے سن اوہناں لئی اوہ اکھاں تو دور ہزار اں میل دور سی۔ اوہ ایہہ دعویٰ تے کر دے سن کہ اوہ یہودہ دی پیروی کر دے نیں پر اوہ اوہناں دی روز دی زندگی دا حصہ کدی نئیں سی۔ خدا جانندا سی پئی اوہددا ظہور تے اوہدہ جھلک خدا دی طاقت تے اوہدا زور اوہناں نوں جیہڑے روحانی طور نال ستے نیں جگا دیوے گا۔ تے اوہ جاگ اُتھن گے۔ تے فیر خدا نے اپنے بندے ایلیاہ نوں استعمال کیتا کہ اوہ لوکاں دی زندگی وچ ایسا موڑ لے کے آوے تے ایسے لئی اوہنے ایلیاہ نوں چن لیا۔ اک کلا بندہ سینکڑاں لوکاں دے ساہمنے جیہڑے کہ غیر مذہب دے سن کھلو گیا۔ ایلیاہ نے خدا دی طاقت تے اوہدا زور اوہناں نوں وکھایا۔ (1 سلاطین 18:22-39)”
لوکاں نے اک عجیب مقابلہ ویکھیا۔ دو تہگے(بیل) قربانی لئی تیار کیتے گئے۔ بالن اکٹھا کرکے اوہنوں وی وکھرا رکھ دتا۔ کون سی اینے جوگا کہ اوہ آسمان تو جا دوئی طور تے اگ تے لو نوں تھلے بلا سکے۔ جیہڑی اُس ٹہگے نوں ساڑ کے رکھ دیوے۔ اوہ بعل ہوئے گا یا فیر زندہ خدا ہوئے گا۔ ایلیاہ خدا دے نال وفادار سی تے ایس واسطے اوہدا پورا بھروسہ تے اعتبار خدا تے سی۔ اوتھے اوہدے کول 850غیر قوماں دے نبی وی سن جیہڑے اپنے خداواں توں دعاواں منگ رہیے سن تے اوہناں نوں جگا ر ہیے سن جیہڑے کہ جھوٹے نبی سن اوہ پکار رہیے سن تاں جو ایس ٹہگے تک اگ لے آن کئی گھنٹے تک غیر قوم دے لوگ اپنی بنائی ہوئی اوس قربانی والی تھاں دے آلے دوالے نچدے تے اُچی آواز وچ پکاردے رہیے۔ ایتھوں تک کہ اپنے آپ نوں تلوار نال ذخمی کر لیا۔ فیر ایلیاہ اگے آوندا اے تے اوہ خدا دی قربان گاہ ول ویکھدا اے جنہوں اوہدے لوکاں نے نظر انداز کر دتا سی اوہ بڑی اختیاط نال بڑے دھیان نال اوہنوں دوبارہ تو نواں بنادا اے۔ اوہ باراں پتھراں دے نال اوہدی مرمت کر دا اے۔ ایہہ باراں پتھر اسرائیل دے 12قبیلیاں نوں ظاہر کر دے نیں۔ فیر اوہ اوس قربانی دی تھاں دے آلے دوالے پانی بھر دیندا اے۔ جتھے قربانی کرنی سی۔ صرف اوہ ایہہہ دسنا چاہند سی کہ اوہ ویکھن کہ ہن کیہہ ہون والا اے۔ خدا دی طرفوں اک معجزہ ہوون والا اے۔ تے نالے ایہہ کوئی کرتب نئیں جیہڑا ایس جگہ تے ہواے گا۔ تے جدوں خدا نے اوہناں لکڑیاں نوں جیہڑیاں بالن سن ساڑ کے رکھ دتا تے اسرائیل دے لوگ سمجھ گئے تے اوہناں نوں ہوش آگیا جدوں سارے لوکاں نے ایہہ ویکھیاتے سارے جھک گئے تھے اوہناں نے پکار کے آکھیا کہ ایہو ای خداوند اے اوہ خداوند خدا اے۔ (1سلاطین18:39)”
ساڈے کول خداوند یسوع مسیح دی قیامت دی قوت ایہہ جیہڑی ساڈے اندر اگ لگا سکدی اے جیہڑی ساہنوں پاک صاسف کر دی اے۔ جیہڑی ساہنوں سچا بناندی اے۔ جدوں اسی اپنی روحانی زندگیاں وچ کسے چوہرستے (چوراہے) تے کھوتے ہنے آن تے اسی سدھے رستے واسطے خداوند یسوع مسیح نال رابطہ کر سکنے آں اوہ ہمیشہ ساہڈی چنگی طرح راہنمائی کرے گا۔ سھا رستہ وکھاوے گا۔
٭ دُعا:
اے ساڈھے خداوند تیرا شکر ہووے کہ توں ایلیاہ نبی نوں غیر قوماں دے ساہمنے جرات تے دلیری نال کھون دی طاقت تے زور دتا۔ میں دُعا کرناں واں کہ جد مینوں کسے چوراہے دا ساہمنا کرناں پوے تے توں ساہنوں سیدھی راہ وکھا۔
میں مسیح ساہڈے خداوند دے وسیلے ایہہ دُعا منگدا ہاں۔
آمین۔
God’s Strategies – URD
”خُداوند تُمہارے دِلوں کو خُدا کی مُحبّت اور مسِیح کے صبر کی طرف ہدایت کرے۔(2۔ تھِسّلُنیکیوں 3:5)”
ایلیاہ بے شک ایک اکیلا شخص تھا اور اُس کے پاس بہت ہی محدود وسائل تھے پھر بھی اُس نے اپنی قوم کو جگایا اور اُن میں ایک بیداری کی لہر دوڑائی۔ ایک بیوہ نے فرق ظاہر کیا اور اُس نے اُس خدا کے بندے کے لیے آخری روٹی بنائی اور اُس بیوہ نے اپنے لیے روٹی نہ بنائی بلکہ خدا کے بندے کے لیے روٹی بنائی۔ خدا اپنے لوگوں کے دِلوں میں ایک اعلیٰ اور عمدہ خدمت کا جذبہ ڈالتا ہے۔ اور انہیں برکت دیتا ہے جب وہ خدا کی مرضی کے مطابق کام کرتے ہیں اور جب وہ اپنے آپ کو خدا کی مرضی کے حوالے کر دیتے ہیں تو خدا اِس تابعداری کی بدولت اُن کو برکت دیتاہے۔ اکثر اوقات خدا کی حکمتِ عملی ہمارے لیے کوئی معنی نہیں رکھتی، بے حس سی لگتی ہے کیونکہ خدا کی دور اندیشی لا محدود ہے اور ہمارا سوچنا سمجھنا اور تصور کرنا محدود ہے۔ جب خدا ایلیاہ کو دشمنوں کے علاقے کے مرکز میں لے گیا تو خدا جانتا تھا کہ یہ وہ آخری جگہ ہو گی جہاں اخیاب بادشاہ ایلیاہ کو آخری دفعہ دیکھے گا۔ خدا یہ بھی جانتا تھا کہ صارپت میں جانا ایلیاہ کو قحط سے بچائے گا جبکہ عقلی طور پر دیکھا جائے تو وہاں قحط تھا۔ سب سے زیادہ اہم ترین یہ ہے کہ خدا نے ایلیاہ کو دکھایا کہ وہ اُس بیوہ کی اور اُس کے خاندان کی حفاظت کرتا ہے جو کہ بعل کی پرستش کرتی ہے۔ خدا کے کئی مقاصد ہوتے ہیں اور وہ ایک ہی وقت میں کئی محازوں پر کام کرتا ہے۔ اگر ہم اُس کی پیروی کریں تو ہم برکت پائیں گے اور ہو سکتا ہے وہ ہمیں ایسے ساز بنائے جس کی وجہ سے دوسروں کو بھی برکت ملے۔ کیا خدا نے کبھی آپ کو اکسایا ہے کہ آپ کچھ کریں اور اُس وقت آپ کو یہ لگ رہا ہو کہ یہ احمقانہ ہے لیکن کیا یہ اصل میں اُس کی مرضی نہیں؟ کیا خدا آپ سے پوچھ رہا ہے کہ آپ اپنی آرام دہ زندگی جو کہ آپ لوگوں کے ساتھ گزار رہے ہیں اُس سے نکل آئیں اور اپنے کیرئیر اور اپنے معاشی اور سماجی حالات اور جو آپ کو سہولیات مہیا ہیں آپ اُن سے نکل آئیں۔ کیا وہ آپ کے دِل کو یہ سوچنے پر مجبور کر رہا ہے کہ آپ نئے علاقے ڈھونڈیں جہاں پر آپ منادی کر سکیں یا آپ اُس کے تعلق میں آگے بڑھنے کے لیے نئے نئے طریقہ کار ایجاد کریں؟
٭ دُعا:
اے خداوند تیرے قوانین اور راہیں اکثر اوقات ہمیں بے آرام اور کشمکش میں مبتلا کر دیتے ہیں۔ لیکن میں تیری بلاہٹ کی تابعداری کروں گا کیونکہ میں جانتا ہوں کہ تو وہ دیکھ سکتا ہے جو میں نہیں دیکھ سکتا۔ میرا بھروسہ ہے کہ تو مجھے برکت دے گا اور جب میں تیری مرضی پوری کروں گا تو میری بدولت دوسرے بھی برکات پائیں گے۔
مسیح ہمارے خداوند کی بدولت میں یہ دُعا مانگتا ہوں۔
آمین۔
Principles of Powerful Prayer – URD
”مگر وہ جنگلوں میں الگ جا کر دُعا کِیا کرتا تھا۔(لوقا 5:16)”
یعقوب باب 5آیت 17میں ہمیں بتایا گیا ہے کہ ایلیاہ ایک انسان تھا جیسا کہ ہم ہیں لیکن پھر بھی اُس نے ایک اہم کردار ادا کیا جو کہ بائبل مقدس کی تاریخ میں خدا کی طاقت اور قدرت کو ظاہر کرتا ہے۔
(یعقوب 5:16-18)،(1۔ سلاطین 17:17-24)، (1۔ سلاطین 18:16-46)۔
وہ کیا چیز تھی جس کی وجہ سے ایلیاہ غیر قوموں میں اور اپنے دشمنوں اورسیاسی راہنماؤں کے ساتھ اتنے پُر اثر انداز میں اُن کے ساتھ معمولات طے کر سکا۔ جس طرح خدا نے ایلیاہ کو استعمال کیا خدا کس طرح کے لوگوں کو استعمال کر سکتا ہے؟ 6ایسے اصول ہیں جن کی ایلیاہ نے پیروی کی اور اُس نے ایک شاندار ذاتی قوت اور خدا کی قربت کا تجربہ کیا۔ ہم اُن میں سے تین کو آج دیکھیں گے۔
1۔ ایلیاہ کا جواب جو اُس نے صارپت کی بیوہ کو دیا:
یہ ایک مطالعہ کے طور پر لیا جا سکتا ہے کہ کس طرح اپنے آپ کو ایک طرف کرنا اور خدا کو غالب ہونے دینا۔ خدا کو اُس کا کام کرنے دینا۔ جب وہ بیوہ زبانی طور ایلیاہ کی بے عزتی کرتی ہے اور اُسے ملامت کرتی ہے تو ایلیاہ اپنے آپ کو بچانے کے لیے کچھ نہیں کہتا اور نہ ہی وہ اُسے بائبل مقدس کے اسباق کے بارے میں بتاتا ہے یا حوالہ جات دیتا ہے۔ وہ سادگی سے اُس کے بیٹے کو اپنے بازرؤں میں لیتا ہے اور کوشش کرتا ہے کہ وہ اُس کی مدد کرے۔ وہ جانتا ہے کہ وہ اپنے بیٹے کی موت کی وجہ سے اور اپنی لادینی قوم کے عقیدوں پر ایمان رکھنے کی وجہ سے درد اور تکلیف میں ہے اور اِسی لیے وہ بول رہی ہے۔ ایلیاہ کو اُس کی غلط سوچ کو نشانہ بناے کی ضرورت نہ تھی۔ وہ خدا کا راستہ ہموار کرتا ہے کہ خدا کام کرے۔
2۔ ایلیاہ خدا سے پوشیدگی میں سوال کرتا ہے۔
وہ اپنی کوٹھری میں جاتا ہے اور پوشیدگی میں خدا سے سوال کرتا ہے۔ ایلیاہ خدا کے ساتھ قربت میں چلتا ہے۔ وہ جانتا تھا کہ خدا نے اُسے خوش آمیدید کہا ہے کہ وہ اُس سے بات کرے اور اپنی مایوسی کے ذریعے سے وہ خدا کے ساتھ گفتگو کرے جیسا کہ ایک نوجوان کی موت ہو چکی تھی اور یہ ایک مایوس کن بات ہے۔ تاہم ایلیاہ نے اپنے سوال کو محفوظ رکھا جب تک وہ تنہائی میں خدا سے دُعا کرنے نہ گیا۔ اُس نے اس بیوہ کے سامنے یہ سوالات نہ کیے جو کہ پہلے ہی اپنے کمزور ایمان کی وجہ سے پریشان تھی۔
3۔ ایلیاہ پر جوش دُعا میں لگا رہا۔
اُس نے بیوہ کے بیٹے پر تین بار دُعا کی۔ ایلیاہ کو کچھ بھی اندازہ نہیں تھا کہ اِس طرح کی صورتِ حال سے کس طرح نمٹنا ہے۔ اِس لیے وہ صرف دُعا ہی کرتا رہا۔ اُس نے دُعا پر زور دیا۔
٭ دُعا:
اے خداوند ایلیاہ کی مثال کے لیے میں تیرا شکر گزار ہوں۔ میری مدد کرتاکہ میں دُعا کے اُن اصولوں کو اپنی زندگی کی روزمرہ دُعا پر لاگو کر سکوں۔
مسیح ہمارے خداوند کے وسیلے سے میں یہ دُعا مانگتا ہوں۔
آمین۔