طاقتور دُعا کے اصول
Principles of Powerful Prayer – URD
”مگر وہ جنگلوں میں الگ جا کر دُعا کِیا کرتا تھا۔(لوقا 5:16)”
یعقوب باب 5آیت 17میں ہمیں بتایا گیا ہے کہ ایلیاہ ایک انسان تھا جیسا کہ ہم ہیں لیکن پھر بھی اُس نے ایک اہم کردار ادا کیا جو کہ بائبل مقدس کی تاریخ میں خدا کی طاقت اور قدرت کو ظاہر کرتا ہے۔
(یعقوب 5:16-18)،(1۔ سلاطین 17:17-24)، (1۔ سلاطین 18:16-46)۔
وہ کیا چیز تھی جس کی وجہ سے ایلیاہ غیر قوموں میں اور اپنے دشمنوں اورسیاسی راہنماؤں کے ساتھ اتنے پُر اثر انداز میں اُن کے ساتھ معمولات طے کر سکا۔ جس طرح خدا نے ایلیاہ کو استعمال کیا خدا کس طرح کے لوگوں کو استعمال کر سکتا ہے؟ 6ایسے اصول ہیں جن کی ایلیاہ نے پیروی کی اور اُس نے ایک شاندار ذاتی قوت اور خدا کی قربت کا تجربہ کیا۔ ہم اُن میں سے تین کو آج دیکھیں گے۔
1۔ ایلیاہ کا جواب جو اُس نے صارپت کی بیوہ کو دیا:
یہ ایک مطالعہ کے طور پر لیا جا سکتا ہے کہ کس طرح اپنے آپ کو ایک طرف کرنا اور خدا کو غالب ہونے دینا۔ خدا کو اُس کا کام کرنے دینا۔ جب وہ بیوہ زبانی طور ایلیاہ کی بے عزتی کرتی ہے اور اُسے ملامت کرتی ہے تو ایلیاہ اپنے آپ کو بچانے کے لیے کچھ نہیں کہتا اور نہ ہی وہ اُسے بائبل مقدس کے اسباق کے بارے میں بتاتا ہے یا حوالہ جات دیتا ہے۔ وہ سادگی سے اُس کے بیٹے کو اپنے بازرؤں میں لیتا ہے اور کوشش کرتا ہے کہ وہ اُس کی مدد کرے۔ وہ جانتا ہے کہ وہ اپنے بیٹے کی موت کی وجہ سے اور اپنی لادینی قوم کے عقیدوں پر ایمان رکھنے کی وجہ سے درد اور تکلیف میں ہے اور اِسی لیے وہ بول رہی ہے۔ ایلیاہ کو اُس کی غلط سوچ کو نشانہ بناے کی ضرورت نہ تھی۔ وہ خدا کا راستہ ہموار کرتا ہے کہ خدا کام کرے۔
2۔ ایلیاہ خدا سے پوشیدگی میں سوال کرتا ہے۔
وہ اپنی کوٹھری میں جاتا ہے اور پوشیدگی میں خدا سے سوال کرتا ہے۔ ایلیاہ خدا کے ساتھ قربت میں چلتا ہے۔ وہ جانتا تھا کہ خدا نے اُسے خوش آمیدید کہا ہے کہ وہ اُس سے بات کرے اور اپنی مایوسی کے ذریعے سے وہ خدا کے ساتھ گفتگو کرے جیسا کہ ایک نوجوان کی موت ہو چکی تھی اور یہ ایک مایوس کن بات ہے۔ تاہم ایلیاہ نے اپنے سوال کو محفوظ رکھا جب تک وہ تنہائی میں خدا سے دُعا کرنے نہ گیا۔ اُس نے اس بیوہ کے سامنے یہ سوالات نہ کیے جو کہ پہلے ہی اپنے کمزور ایمان کی وجہ سے پریشان تھی۔
3۔ ایلیاہ پر جوش دُعا میں لگا رہا۔
اُس نے بیوہ کے بیٹے پر تین بار دُعا کی۔ ایلیاہ کو کچھ بھی اندازہ نہیں تھا کہ اِس طرح کی صورتِ حال سے کس طرح نمٹنا ہے۔ اِس لیے وہ صرف دُعا ہی کرتا رہا۔ اُس نے دُعا پر زور دیا۔
٭ دُعا:
اے خداوند ایلیاہ کی مثال کے لیے میں تیرا شکر گزار ہوں۔ میری مدد کرتاکہ میں دُعا کے اُن اصولوں کو اپنی زندگی کی روزمرہ دُعا پر لاگو کر سکوں۔
مسیح ہمارے خداوند کے وسیلے سے میں یہ دُعا مانگتا ہوں۔
آمین۔